آئندہ 24 گھنٹے کے دوران ملک کے مختلف ععلاقوں میں مذید بارشوں کی پیشگوئی

Share

آئندہ 24 گھنٹے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔کشمیر، گلگت بلتستان ،خیبر پختونخوا ،اسلام آباد،خطہ پوٹھوہار، شمال مشرقی پنجاب اور سندھ میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے، اس دوران شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب، شمالی بلوچستان، زیریں سندھ، بالائی خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، اس دوران چند مقامات پر موسلا دھار بارش بھی ہوئیسب سے زیادہ بارش پنجاب کے علاقوں قصور 140، لاہور (نشتر ٹاؤن 94، جوہر ٹاؤن 90، لکشمی چوک 55، گلشن راوی 50، اقبال ٹاؤن 41، ایئرپورٹ 30، قرطبہ چوک، تاج پورہ 27، سٹی 24، سمن آباد 23، گلبرگ 19، اپر مال، مغل پورہ 14، شاہی قلعہ 13، فرخ آباد 12، چوک ناخدا 05)،نارووال 35، ملتان (سٹی 17)، گجرات میں 15 ملی میٹر ہوئی۔بہاولنگر 15، بہاولپور (سٹی 08، ائیرپورٹ02)، اوکاڑہ، گوجرانوالہ 07، سیالکوٹ (سٹی 05، ایئرپورٹ 03)، حافظ آباد 04، ساہیوال، جہلم 02، منگلا 01، سبی میں 78 ملی میٹر ہوئیسندھ کے علاقوں چھور 57، جیکب آباد 47، لاڑکانہ 20، کراچی (گلشن حدید 19، قائد آباد 15، اولڈ ایریا ایئرپورٹ 03، فیصل بیس07، یونیورسٹی روڈ 05، کورنگی، نارتھ کراچی 02، ناظم آباد 01)، مٹھی 14، بدین 08، ٹنڈو جام 05، ٹھٹھہ 04، حیدرآباد 03، کشمیر: راولاکوٹ 32، کوٹلی 19، گڑھی دوپٹہ میں 02 ملی میٹر ہوئی۔گلگت بلتستان کے علاقوں ہنزہ 12، استور 11، اسکردو 09، بگروٹ، گوپس 07، گلگت 02، خیبرپختونخوا میں چترال، کالام 08، میر کھانی، دروش 02 اور دیر میں 01 ملی میٹر بار ش ریکارڈ کی گئی۔ہفتہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تربت 43 ، نوکنڈی 42 اور دالبندین میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیامحکمہ موسمیات کے مطابق 08 اور 09 جولائی کے دوران موسلادھار بارش کے باعث گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، نارووال ،بہاونگر،اوکاڑہ اور زیریں سندھ (ٹھٹھہ، بدین، تھر پارکر، نگر پارکر، اسلام کوٹ، مٹھی، پڈعیدن، چھور، حیدرآباد، جامشورو اور کراچی) کے نشیبی علاقے زیر آب آنے جبکہ مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔موسلادھاربارش کے باعث کشمیر، ڈیرہ غازی خان، کوہلو، سبی اور بارکھان کے پہاڑی علاقوں اور ملحقہ مقامی/ برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔