
دنیا بھر میں درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور آنے والے برسوں میں یہ سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔مگر سائنسدانوں نے ایک منفرد خیال پیش کیا ہے جس سے شدید گرمی میں ہمیں خود کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملے گی۔امریکا کی Massachusetts Amherst یونیورسٹی کے ماہرین نے ہمارے لباس کو ہی ائیر کنڈیشنر (اے سی) بنا دیا ہے۔جی ہاں انہوں نے چاک پر مبنی ایک لچکدار کوٹنگ تیار کی ہے جسے ملبوسات کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔اس کوٹنگ کی آزمائش شدید گرم موسم میں کی گئی تو دریافت ہوا کہ اس پر مبنی ملبوسات پہننے سے جسمانی درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ تک کمی آجاتی ہے۔سائنسدانوں نے بتایا کہ وہ لباس ٹھنڈا کرنے والی ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنا چاہتے تھے جس کے لیے عام دستیاب میٹریل استعمال کیا جائے۔انہیں اس کا خیال چونے کے پتھر پر مبنی پلاستر سے آیا جسے گرم موسم میں گھروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔کپڑوں پر کی جانے والی اس کوٹنگ کا مرکزی جز کیلشیئم کاربونیٹ ہے جو چونے کے پتھر اور چاک کا بھی مرکزی جز ہے۔سائنسدانوں نے آپ کے لباس کو اے سی بنانے میں کامیابی حاصل کرلیسائنسدانوں کے تیار کردہ کپڑے کا ایک نمونہ / فوٹو بشکریہ Evan D. Patamiaیہ کوٹنگ سورج کی توانائی کو واپس فضا میں پلٹا دیتی ہے جبکہ پہننے والے فرد کے جسمانی حرارت بھی خارج ہو جاتی ہے۔محققین کے مطابق ہم نے کاٹن ٹی شرٹ سے آغاز کیا اور اب پورے لباس پر یہ کوٹنگ کر رہے ہیں، یہ کوٹنگ لباس کی سطح پر کی جاتی ہے جو اندر داخل نہیں ہوتی یا اس سے کپڑے میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی لباس پر یہ کوٹنگ کی جاسکتی ہے اور ایسا واشنگ مشین کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہم لوگوں میں گرمی کا احساس کم کرنے کے قابل ہوگئے ہیں جس سے انہیں شدید گرم موسم میں راحت کا احساس ہوتا ہے۔اس طرح ٹھنڈک کا احساس دلانے والے ملبوسات نئے نہیں مگر ماضی کے ڈیزائن کافی پیچیدہ تھے اور ان پر مبنی ملبوسات کی تیاری آسان نہیں تھی۔مگر امریکی سائنسدانوں نے گرمی سے انسانوں کو لاحق خطرے سے بچانے کے لیے سستا اور آسان طریقہ کار تشکیل دیا ہے۔ابھی ان کا کام لیبارٹری تک محدود ہے مگر وہ ایک کمپنی کے ذریعے اسے کمرشل بنیادوں پر تیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved