
چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں فردِ جرم کے خلاف اپیل پر سماعت کے موقع پر سابق وزیراعظم کے وکیل حامد خان نے سپریم کورٹ سے التوا مانگ لیا۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔وکیل حامد خان نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ دیا ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے کا جائزہ لینا چاہتا ہوں۔جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا تو نیا آرڈر آیا ہے، جس آرڈر کے خلاف آپ کی یہ اپیل ہے اسے ہم ابھی بھی سن سکتے ہیں۔وکیل حامد خان نے کہا کہ مجھے ہائیکورٹ کے انٹرا کورٹ اپیل فیصلے کا جائزہ لینے کا التوا دے دیں۔عدالت نے حامد خان کی استدعا منظور کر کے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی، سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کے لئے درخواست اپنی باری پر سنی جائے گی، اگر وہ چاہیں تو ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نئی اپیل بھی دائر کرسکتے ہیں۔سپریم کورٹ میں چئیرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔چئیرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں وفاق اور ایف آئی اے کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی کہ میرے خلاف بنایا گیا سائفرمقدمہ خارج کیا جائے۔عمران اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 5 اور 9 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔یہ ایک سفارتی سائفر کے مبینہ مواد کے ”غلط استعمال“ سے متعلق ہے، جس کا حوالہ سابق وزیر اعظم عمران نے ان کی حکومت کو ہٹانے کی کوششوں کے ثبوت کے طور پر دیا ہے۔
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved