
پاکستانی صحافی ارشد شریف کے گمشدہ آئی پیڈ اور آئی فون غائب کر دئیے گئے، کینین انٹیلی جنس حکام نے مقتول ارشد شریف کے زیر استعمال اہم گیجٹس کے اپنے پاس موجود ہونے یا نہ ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ گیجٹس مقتول ارشد شریف کے مقدمے میں اہم ترین شواہد تصور کئے جاریے ہیں، تفتیشی ماہرین کے مطابق وقار اور خرم احمد نے ارشد شریف کے گمشدہ آئی فون اور آئی پیڈ کے بارے میں متضاد بیانات دیئے ہیں ۔ وقار اور خرم احمد نے ارشد شریف کو کینیا مدعو کیا تھا اور نیروبی میں اپنے فلیٹ میں ارشد شریف کے قیام کا انتظام کیا تھا ۔دونوں تاجر بھائیوں نے ایف آئی اے کے اطہر وحید اور انٹیلی جنس بیورو کے عمر شاہد حامد پر مشتمل پاکستانی انویسٹی گیشن ٹیم سے شروع میں وعدہ کیا تھا کہ وہ ارشد کے آئی فون اور آئی پیڈ کے بارے میں معلومات ان سے شیئر کریں گے لیکن بعد میں وہ یہ کہہ کر پیچھے ہٹ گئے کہ کینیا انٹیلی جنس سروس نے ان سے ارشد کا آئی فون اور آئی پیڈ چھین لیا ہے ۔پاکستانی ٹیم نے جب ان سے پوچھا کہ کیا ان کے پاس ارشد کا آئی فون اور آئی پیڈ ہے اور کیا پاکستان انکوائری میں مدد حاصل کرنے کیلئے ان دونوں اہم شواہد تک رسائی کر سکتا ہے تو کینیا انٹیلی جنس اور پولیس سروسز نے تعاون کرنے سے انکار کر دیا اور یہ تسلیم کرنے سے بھی انکار کر دیا کہ آیا ان کے پاس ارشد شریف کا آئی فون اور آئی پیڈ ہے یا نہیں؟ تاہم ایک اعلیٰ افسر جو ویک اینڈ میں کینیا میں جاری تحقیقات سے واقف ہیں کے مطابق وقار نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ارشدشریف کے آئی پیڈ اور آئی فون سمیت کئی آلات کینیا میں پاکستانی ہائی کمشنر ثقلین سیدہ کے حوالے کیے ہیں ۔ تاہم اب ارشد شریف کے قتل میں ملوث دونوں بھائی اب اپنے اس بیان سے صاف انکاری ہو گئے ہیں
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved