اسرائیل نے حسن نصراللّٰہ کو قتل کرنے کی اہم تفصیلات جاری کردیں

Share

اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے حزب اللّٰہ کے سربراہ کو شہید کیے جانے کی بعض اہم تفصیلات جاری کردیں۔ اپنے بیان میں امیچائی لیون نے بتایا کہ جنگی طیاروں نے بیروت میں ہدف پر سو اقسام کے بارود برسائے اور ہدف کو ایسے نشانہ بنایا گیا کہ ہر دو سیکنڈ کے بعد بارود اسی نشانے پر گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھوس خفیہ معلومات نے سب سے اہم کردار ادا کیا اور دوسری اہم چیز یہ تھی کہ جب طیارے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہوں یا بارود کو ہدف پر پہنچایا جارہا ہو اس وقت حسن نصراللّٰہ اور دیگر بچ نہ سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ گیارہ ماہ سے پائلٹ الرٹ تھے اور پروازیں نہ صرف جاری تھیں بلکہ جنگ کے اختتام تک جاری رہیں گی کیونکہ کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔ بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے مزید کہا کہ ابھی حماس کو جڑ سے اکھاڑنا باقی ہے اور کچھ دیگر اشوز بھی توجہ کے طالب ہیں۔واضح رہے کہ جمعہ کو بیروت پر بمباری سے 33 لبنانی شہری شہید اور 195 زخمی ہوئے تھے اور یہ حملے آج بھی جاری ہیں، دوسری جانب حسن نصر اللّٰہ پر اسرائیلی حملوں کا تجزیہ کرتے ہوئے عرب ٹی وی کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حزب اللّٰہ کا ہیڈکوارٹر زیر زمین تھا، جس کا پتہ اسرائیلی جاسوسوں نے لگا لیا تھا۔ لبنانی ماہرین کا اندازہ ہے کہ حملے کا نشانہ بنی عمارت کے زیر زمین فلور کی تعداد 4 تھی، ماہرین نے اسرائیلی فوج کا یہ دعویٰ رد کر دیا کہ انہوں نے جس مقام کو نشانہ بنایا وہ زمین میں 14 منزل نیچے تھا۔ حملے کے وقت اسرائیلی فوج نے پورے علاقے کا مواصلاتی نظام مفلوج کر دیا تھا50 میٹر گہرا گڑھا پڑنے سے اندازہ ہوا حزب اللّٰہ ہیڈ کوارٹر 2 یا 5 منزلہ زیر زمین تھا، حملے سے قبل انتہائی راز داری کے ساتھ منصوبہ بندی کی گئی، اسرائیلی فوج، فضائیہ، تعمیراتی ماہرین کو شامل کیا گیا تاکہ ناکامی نہ ہو۔حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصر اللّٰہ پر اسرائیلی حملوں کا تجزیہ کرتے ہوئے عرب ٹی وی کے تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ یہ حملہ ایم کے 84 میزائل سے کیا گیا۔ یہ بنکر شکن میزائل 920 کلوگرام بارود سے بھرا ہوتا ہے۔ یہ میزائل زمین میں 30 میٹرز تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے