امریکا نے یوکرین سے میزائل اور دفاعی نظام مشرق وسطیٰ منتقل کردیا

Share

امریکی وزارتِ دفاع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یوکرین کے لیے مختص جدید دفاعی نظاموں اور میزائلوں کو مشرقِ وسطیٰ منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد خطے میں امریکی افواج اور اتحادی تنصیبات کو ڈرون حملوں سے محفوظ رکھنا ہے۔امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق، یوکرین کو دیے جانے والے 20,000 اینٹی-شاہد میزائل اور لیزر گائیڈڈ دفاعی راکٹ سسٹم (APKWS II) اب مشرقِ وسطیٰ میں تعینات کیے جا چکے ہیں، جہاں ان کی تنصیب خاص طور پر اردن اور خلیجی ممالک میں امریکی بیسز پر کی جا رہی ہے۔یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یوکرین کو روسی ڈرون حملوں سے نمٹنے کے لیے ان ہتھیاروں کی شدید ضرورت تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منتقلی سے یوکرینی افواج کی دفاعی صلاحیت متاثر ہوگی۔دوسری جانب امریکی حکام کا مؤقف ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر یہ فیصلہ ناگزیر تھا تاکہ امریکی اہلکاروں اور تنصیبات کی فوری حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ پیشرفت نہ صرف یوکرین کی جنگی پوزیشن پر اثر ڈالے گی بلکہ خطے میں امریکی دفاعی ترجیحات میں بڑی تبدیلی کی عکاسی بھی کرتی ہے۔۔