
تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق مطابق کراچی میں واقع ڈینٹل کلینک پر حملہ کرنے کے بعد دہشت گرد 23 کلومیٹر سفر طے کرکے لانڈھی کے علاقے قائدآباد میں روپوش ہوئے۔
کراچی کے علاقے صدر میں ڈینٹل کلینک پر حملے کے دونوں ملزمان لگ بھگ 23 کلو میٹر کا مسلسل سفر 40 منٹ میں طے کر کے قائدآباد پہنچ کر روپوش ہوئے۔ انسداد دہشت گردی سندھ پولیس کے حکام کے مطابق ملزمان صدر سے نمائش چورنگی، شارع قائدین، شارع فیصل اور پھر نیشنل ہائی وے سے ہوتے ہوئے لانڈھی قائد آباد پہنچے ملزم وقار خشک نے صدر میں جہانگیر پارک کے قریب شاہراہ لیاقت پر چینی ڈینٹل کلینک میں 14 ستمبر کو دہشت گردی کی واردات کی۔واردات کے بعد ملزم پیدل چلتا ہوا جہانگیر پارک اور ایمپریس مارکیٹ کی درمیانی روڈ پر موٹرسائیکل اسٹارٹ کر کے کھڑے ملزم کے پیچھے بائیک پر سوار ہوا۔

دونوں ملزمان فریئر اسکوائر کے قریب سے ایم اے جناح روڈ پر گئے پھر ملزمان نمائش چورنگی سے شاہراہ قائدین پر پہنچےجس کے بعد خداداد کالونی اور نورانی کباب چوک سے ہوتے ہوئے ملزمان شارع فیصل پر پہنچے۔ ملزمان شارع فیصل پر مسلسل سفر کرتے ہوئے نرسری، بلوچ کالونی، کارساز، ڈرگ روڈ ناتھا خان، پی سے اسٹار گیٹ اور پھر ملیر ہالٹ پہنچے۔ملزمان جہاں سے نیشنل ہائی وے پر ملیر 15، ملیر کورٹس سے ملیر ندی کے قائدآباد پل اور پھر قائدآباد چوک فلائی اوور کے اوپر سے ہوتے ہوئے منزل پمپ پہنچے۔پولیس کے مطابق دونوں ملزمان قائدآباد کے قذافی ٹاؤن کی کچی آبادی کے قریب روپوش ہوئے

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق ملزمان کے موبائل ڈیٹا ریکارڈ سے ان کا فٹ پرنٹ میپ تیار کیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق اس دوران ملزمان کے ممکنہ طور پر مزید ساتھیوں کے ہمراہ ہونے کا جائزہ بھی لیا گیا۔پولیس کے مطابق ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے
پولیس ریکارڈ کے مطابق ملزمان نے 23 کلومیٹر کے روٹ پر بغیر رکے مسلسل لگ بھگ 40 منٹ تک سفر کیا۔ یقینی طور پر ملزمان کے پولیس کے گیٹ اپ میں ہونے کی وجہ سے انہیں تمام راستے کسی نے بھی نہیں روکا۔پولیس کے مطابق روٹ میپ کے راستے میں لگ بھگ 23 کلومیٹر میں مختلف مقامات پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے بھی ملزمان کی شناخت اور روپوشی کے مقام کی تصدیق کی گئی۔