
پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی (پی ایف ایس اے) کی 3 رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچ گئی جو لاہور میں درج 9 مئی واقعات کی تفتیش کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان کا پہلی مرتبہ پولی گرافک ٹیسٹ کرے گی۔واضح رہے کہ لاہور پولیس کو عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل ہے۔ مذکورہ 3 رکنی پی ایف ایس اے کی ٹیم عمران خان سے کی گئی تفتیشی پیش رفت رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایف ایس اے ٹیم میں وقاص خالد، عابد ایوب اور علی رضا شامل ہیں، پی ایف ایس اے کی ٹیم گیٹ 5 سے اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہو گئی ہے۔اڈیالہ جیل پہنچنے والوں میں ڈی ایس پی جاوید، انسپکٹر رانا اکمل، رانا ارحم اور عالم لنگڑیال شامل ہیں ، انسپکٹر رانا منیر، انسپکٹر محمد علی بھی اڈیالہ جیل پہنچنے والے افسران میں شامل ہیں۔یاد رہے کہ پولی گراف ٹیسٹ یا جھوٹ پکڑنے کا ٹیسٹ ایک ایسی مشین کی مدد سے کیا جاتا ہے جو انسان کے جسم میں پیدا ہونے والی مختلف طبعی تبدیلیوں کی مدد سے اس بات کا تعین کرتی ہے کہ آیا وہ سچ بول رہا ہے یا جھوٹ۔پولی گراف ٹیسٹ میں ملزم کے ہاتھوں کے ساتھ ایک مخصوص مشین کی تاریں لگا دی جاتی ہیں جو اس کے جسم کے افعال چیک کر کے انہیں ریکارڈ کرتی رہتی ہے۔ اس دوران ایک یا ایک سے زیادہ ماہر تفتیش کار ملزم سے سوال پوچھتے رہتے ہیں اور ساتھ ہی مشین پر بھی نظر رکھتے ہیں کہ ملزم کے جوابوں کے دوران مشین کیا دکھا رہی ہے۔اس ٹیسٹ کے پیچھے نظریہ یہ ہے کہ سچ بولتے وقت انسان کا جسم معمول کے مطابق کام کرتا رہتا ہے، جب کہ جھوٹ بولتے وقت اس کے جسم اور دماغ کے اندر کشمکش چل رہی ہوتی ہے، اسے کچھ دیر تک سوچنا پڑتا ہے۔ اس کے نتیجے میں اس کے دل کی دھڑکن، خون کا دباؤ، سانس کی رفتار وغیرہ بڑھ جاتے ہیں اور جلد پر ہلکے سے پسینے کی تہہ آ جاتی ہے۔ یہ ساری علامات پولی گراف مشین کی مدد سے ناپی جا سکتی ہیں، اور ان سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آیا یہ شخص جھوٹ بول رہا ہے یا سچ۔
awareinternational A Credible Source Of News
Aware International © Copyright 2025, All Rights Reserved