عمران خان کا جیل میں عام انتخابات کےحوالے سے بنایا گیا منصوبہ بےنقاب

Share

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، ذرائع کے مطابق عمران خان کی انتخابات کے حوالے سے جیل میں کی گئی منصوبہ بندی بے نقاب، ’200 لوگوں کی لسٹ مانگی ہےعمران خان نے جیل میں انتخابات کے حوالے سے اپنی منصوبہ بندی کرلی ہے اور 200 وکلاء کی فہرست بھی طلب کرلی ہے جو الیکشن میں حصہ لیں گے۔اور یہ وکلاء الیکشن ڈے پر ہلربازی کرنے سمیت دیگر وکلاء گروپوں کے ہمراہ افراتفری پھیلانے کی کوشش کریں گے ذرائع کے مطابق عمران خان نے اپنے وکیل کو کہا ہے کہ مجھے پورے پاکستان سے ڈیڈیکیٹڈ اور کمیٹڈ لوگوں کی ایک لسٹ بنا کر دیں، اور وہ وکیل ایسے ہوں جو دباؤ میں نہ آئیں اور دباؤ میں آکر ادھر ادھر نہ ہوں، نظریاتی لوگ ہوں، 200 وکیل آپ لے تو آئیں گے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہاں جی ہم لے تو آئیں گے‘۔عمران خان نے کہا ہے کہ اگر میری پارٹی کے پاس بلے کا نشان نہ بھی نہ ہو، پارٹی کا جھنڈا بھی کمپین (مہم) میں استعمال کرنے کی اجازت نہ ہو، تو یہ ’200 بندے جو ہیں 200 نئے وکیل جو ہیں وہ انصاف لائرز فورم کے ہوں یا نہ ہوں ضروری نہیں، لیکن وہ ہونے چاہئیں پڑھے لکھے اور کمیٹڈ لوگ ہر قسم کی لڑائی لڑنے کیلئے تیار ہوں، اور اس میں، میں پلس کردوں گا اپنی پارٹی کے کچھ لوگ جو بچ جائیں گے‘۔عمران خان نے کہا کہ ’آپ نے یہ کہنا ہے کہ یہ عمران خان کے اپروووڈ امیدوار ہیں یہ فہرست ہے، آپ نے ان کو ووٹ دینا ہے، نشان ان کو کوئی بھی ملے‘۔عمران خان پوری اسٹریٹیجی بنا کر بیٹھے ہوئے ہیں، وہ پوری کوشش کریں گے کہ بلے کا نشان ہو یا نہ ہو، تحریک انصاف کو بطور پارٹی شمولیت کی اجازت ملے یا نہ ملے، انہوں نے 200 وکیلوں کو الیکشن میں کھڑا کردینا ہے اور کسی نہ کسی طریقے سے سوشل میڈیا کے زریعے انٹرنیشنل میڈیا کے زریعے انہوں نے ووٹرز کو پیغام دے دینا ہے کہ یہ حلقے میں فلاں بندہ میرا امیدوار ہے، اسے ووٹ دیں