
چئیرمین تحریک انصاف عمران خان پرقاتلانہ حملےکا مقدمہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر تھانہ سٹی وزیرآباد میں درج کرلیا گیا۔ آج دوران سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان پرقاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کرنےکی ہدایت دی تھی ایف آئی آر آئی جی پولیس پنجاب کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے وزیر آباد پولیس نےقتل، اقدام قتل ، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کر لیا ہے

چئیرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر سرکار کی مدعیت میں وزیرآباد میں درج کی گئی ہے اس مقدمے میں موقع سے گرفتار ملزم نوید کو باقاعدہ نامزد کیا گیااس ایف آئی آر میں عمران خان کی جانب سے نامزد کیے گئے تینوں نام شامل نہیں ہیں، پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر تھانہ سٹی وزیر آباد میں درج کی گئی ہے۔ایف آئی آر سب انسپکٹر عامر شہزاد کی مدعیت میں درج کی گئی۔مقدمے میں 302، 224، 440 سمیت دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کا نمبر 691/22 درج ہے۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کنٹینر کے بائیں جانب سے کی گئی، نوید ولد بشیر کو فائرنگ کا ملزم نامزد کیا گیا ہے۔متن کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان دیگر قائدین کے ساتھ کنٹینر پر اللّٰہ والا چوک سے وزیر آباد آرہے تھے، تقریباً شام 4 بجےکے قریب ملزم نوید نےکنٹینر کے بائیں جانب سے پستول سے فائرنگ کردی، فائرنگ سے جلوس میں شامل معظم گولی لگنے سےدم توڑ گیا۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق کنٹینر پر سوار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان زخمی ہوئے۔ایف آئی آر میں محمد احمد چٹھہ، حمزہ الطاف سمیت 11 معلوم اور کچھ نامعلوم زخمیوں کا ذکر ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق جلوس میں شامل ایک کارکن حسن ابتسام نے فائرنگ کرنے والےکو پکڑنےکی کوشش کی، اس وجہ سے فائرنگ کرنے والا مزید فائرنگ نہ کر سکا۔ایف آئی آر میں مزید تحریر کیا گیا ہے کہ عمران خان بعد از طبی امداد لاہور روانہ ہو گئے