سعودی عرب:منشیات سمگلر کو سزائےموت سنادی گئی

سعودی عرب میں ایک عدالت نے منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں ایک مقامی شہری کو قصوروار قرار دے کر سزائے موت سنائی ہے۔اس پر الزام تھا کہ اس نے اردن کے ساتھ مملکت کی شمالی سرحد کے قریب ممنوعہ ایمفیٹامائن گولیاں اسمگل کی تھیں۔عدالت نے سعودی شہری محمد بن سعودالرویلی کو غیر قانونی مواد کی اسمگلنگ کا مجرم قراردیا ہےاور ہفتے کے روز اسے سزا سنائی گئی ہےسعودی عدالت کی اس سزا کواسلامی قانون کے تحت تعزیرکے زمرے میں شمار کیا گیا ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا فیصلہ ایک جج نے کیا ہے اور یہ حد یا قصاص کے جرم کے برعکس ہے جس کی ایک مخصوص سزا قرآن وسنت کے مقدس نصوص میں بیان کی گئی ہے۔حدودوقصاص کے تحت سنائی جانے والی سزاؤں کو مملکت کی اپیل عدالت اور سپریم کورٹ بھی برقرار رکھتی ہیں۔دریں اثناء جدہ میں 3.7 کلوگرام میتھامفیٹامائن برآمد ہونے کے بعد متعدد پاکستانی باشندوں اور ایک سعودی شہری کو گرفتار کرلیا گیا ہےاوران کے مقدمات پبلک پراسیکیوٹر کو بھیج دیے گئے ہیں۔اردن اورعراق سمیت خطے کے ممالک حالیہ برسوں میں منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے ہاٹ اسپاٹ بن گئے ہیں۔جنگ زدہ شام میں تیار ہونے والی منشیات اکثر ہمسایہ ممالک کے ذریعے اسمگل کی جاتی ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *